Thursday 6 July 2017

Wo Yateem Bachche

!وه يتيم بچّے




ایک آٹھ سال کا بچہ مسجد کے ایک طرف کونے میں اپنی
چھوٹی بہن کے ساتھ بیٹھا
ہاتھ اٹھا کر اللہ پاک سے نہ
جانے کیا مانگ رہا تھا؟

کپڑوں میں پیوند لگا تھا
مگر
نہایت صاف تھے
اس کے ننھےننھے سے گال آنسوؤں سے بھیگ چکے تھے

بہت سے لوگ اس کی طرف متوجہ تھے
اور
وہ بالکل بےخبر اللہ پاک سے باتوں میں لگا ھوا تھا
جیسے ہی وہ اٹھا
مَیں نے بڑھ کر اسکا ننھا سا ہاتھ پکڑا
اور پوچھا
آپ اللہ پاک سے کیا مانگ رھے تھے؟

اس نے کہا کہ میرے ابو کا انتقال ہو چُکا ہے
ان کےلئے جنّت

میری امی ہر وقت
روتی رہتی ھے

اس کے لئے صبر

میری بہن ماں سے کپڑے مانگتی ھے
اس کے لئے رقم

میں نے اُس پیارے بچّے سے سوال کیا

کیا آپ اِسکول جاتے ھو؟

بچے نے کہا
ہاں جاتا ھوں

"کس کلاس میں پڑھتے ھو؟"

نہیں بھائجان پڑھنے نہیں جاتا
ماں چنے بنا دیتی ھے
وہ اِسکول کے بچوں کو فروخت کرتا ھوں
بہت سارے بچے مجھ سے چنے خریدتے ھیں

ہمارا یہی کام دھندا ھے
بچے کا ایک ایک لفظ سے میرے اندر طوفان برپہ تھا

"تمہارا کوئ رشتہ دار"
میں نہ چاہتے ھوۓ بھی بچے سے پوچھ بیٹھا

"امی کہتی ھے غریب کا کوئ رشتہ دار نہیں ھوتا"

امی کبھی جھوٹ نہیں بولتی
لیکن بھائجان جب ھم 
کھانا کھا رہے ھوتے ہیں
اور میں کہتا ھوں
امی آپ بھی کھانا کھاؤ تو
وہ کہتی ھیں  میں نے
کھالیا ھے
اس وقت لگتا ھے
وہ جھوٹ بول رھی ھیں.

بیٹا اگر گھر کا خرچ مل جاۓ تو تم پڑھوگے؟

بچہ:بالکل نہیں
کیونکہ تعلیم حاصل کرنے والے غریبوں سے نفرت کرتے ھیں

ہمیں کسی پڑھے ھوۓ نے کبھی نہیں پوچھا

پاس سے گزر جاتے ھیں


میں بہت زیادٰہ حیران بھی تھا
اور
پریشان بھی


پھر اس نے کہا کہ
ہر روز اسی مسجد میں آتا ھوں
کبھی کسی نے نہیں پوچھا

یہاں تمام آنے والے میرے والد کو جانتے تھے
مگر
ہمیں کوئی نہیں جانتا
بچہ زور زور سے رونے لگا

بھائجان جب کسی کے ابّا کا انتقال جاتا ھے تو سب اجنبی بن جاتے ھیں

میرے پاس بچے کے سوالوں کا کوئی جواب نہیں تھا



ایسے کتنے معصوم ھوں گے
جو حسرتوں سے زخمی ھیں

بس ایک کوشش کیجۓ
اور
اپنے اردگرد ایسے ضروت مند
یتیموں اور بےسہارا کو
ڈھونڈئے
اور
ان کی مدد کیجئے

مدرسوں اور مسجدوں میں سیمنٹ یا اناج کی بوری
دینے سے پہلے اپنے آس پاس کسی غریب کو دیکھ لیں

شاید اسکو آٹے کی بوری کی زیادہ ضرورت ھو

ضرور شئیر کریں

خود میں اور معاشرے میں تبدیلی لانے کی کوشش جاری رکھیں.

جزاک اللّٰه خير


خادِمانِ_مسلک_اعلٰحضرت
بریلی شریف

No comments:

Post a Comment